حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندہ کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ مرکزی میں نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ قربان علی دری نجف آبادی نے اس ہفتے کے خطبۂ جمعہ میں خطاب کے دوران کہا: ظلم کا انجام کبھی اچھا نہیں ہوتا اور اسرائیل آخرکار ذلت کے ساتھ تسلیم ہو گیا اور اپنے کسی بھی مقصد میں کامیاب نہ ہو سکا۔
انہوں نے مزید کہا: اسرائیل حماس اور غزہ کو ختم کرنا اور اپنی سلامتی کو یقینی بنانا چاہتا تھا۔ اس دوران تقریباً 16 ماہ میں اس نے 50 ہزار بے گناہ افراد کو شہید اور 110 ہزار کو زخمی کیا، 10 ہزار افراد لاپتہ ہو گئے اور سینکڑوں گھروں، مساجد، اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کو تباہ کر دیا لیکن درحقیقت اس نے اس طرح خود کو ہی تباہ کر لیا۔
آیت اللہ دری نجف آبادی نے کہا: اسرائیل کو اخلاقی، سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی اور قانونی لحاظ سے اپنی سب سے بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اعداد و شمار کے مطابق اسے 120 ارب ڈالر کا رسمی نقصان برداشت کرنا پڑا۔
انہوں نے مزید کہا: 26 دی 1334 (17 جنوری 1956ء) کو شاہ نے حکم دیا کہ نواب صفوی، خلیل طہماسبی، ذوالقدر اور واحدی کو پھانسی دی جائے۔ ان کی لاشیں بھی رات کے اندھیرے میں دفن کی گئیں اور کسی قسم کے مراسم کی اجازت تک نہیں دی گئی لیکن خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ 25 سال بعد رضا شاہ کی جماعت کو تاریخ کے قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔ یہ خدا کی مشیت ہے، مظلوم کی آہ دیر یا سویر ظالم کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے، چاہے وہ صدام ہو، شارون ہو، ٹرمپ، بائیڈن، نیتن یاہو ہو یا کوئی اور۔
آپ کا تبصرہ